۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
32ویں برسی شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان

حوزہ/32ویں برسی شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عوام 5 اگست، کو شہید قائد عارف حسین الحسینی کے افکار پر عمل کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے، لیکن اپنے اصول و نظریات سے خلوص اور اتحاد بین المسلمین ان کی شخصیت کے اہم اور نمایاں پہلو تھے، جن کی وجہ سے وہ بہت کم وقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ایک بہترین رہنماء کے طور پر متعارف ہوئے۔ عوام 5 اگست کو شہید قائد عارف حسین الحسینی کے افکار پر عمل کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم کشمیروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید قائد کی 32ویں برسی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جس دن علامہ عارف حسین الحسینی کو گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کر دیا گیا، اگرچہ علامہ حسینی ؒ کا حوالہ مذہبی تھا، لیکن انہوں نے ایک نئی سوچ اور فکر دی، انہوں نے مظلوموں اور محکوموں کے لئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ ہم آج بھی اسی فکر سے الہام لیتے ہوئے تمام تر مشکلات و مصائب کے باوجود جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اعلیٰ و پاکیزہ اہداف کی خاطر وجود میں آنے والا یہ کارواں رواں دواں ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ قائد شہید نے اپنی تمام زندگی عالمی استعمار کی سازشوں اور طاغوتی چیرہ دستیوں کے خلاف اور محروم و مظلوم طبقات کے حقوق کے لئے جدوجہد میں صرف کر دی اور بالخصوص پاکستان میں بیرونی سازشوں کا بروقت ادراک کرکے ان کے خلاف عملی جدوجہد کرنے کی بنیاد ڈالی۔ بیرونی سارشوں کے علاوہ پاکستانی عوام کو درپیش اندرونی سارشوں کو بے نقاب کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کے لیے مخلصانہ کاوش بھی شہید حسینی کا خاصہ ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید نے مارشل لاء دور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا، وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا اور عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کے لیے خدمات انجام دے کر پاکستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کوشش کی۔ اسی فکر کو آگے بڑھاتے ہوئے پاکستان میں عوام کو درپیش مسائل اور اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کے لیے جدوجہد جاری ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شہید کے پیروکاروں کو چاہیئے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل، فرقہ واریت کے خاتمے، طبقاتی تقسیم، بدعنوانی، بے راہ روی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔ علامہ ساجد نقوی نے مقبوضہ کشمیر میں عید الاضحیٰ پر بھارت کی ریاستی دہشتگردی، نماز اور قربانی پر پابندیوں، کشمیریوں کو اذیت دینے، مساجد کو تالے لگاکر سڑکوں کو خاردار تاروں سے بند کرنے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا نیا سورج لیکر طلوع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے روز دنیا کو پیغام دیا جائے کہ پاکستان ہر فورم پر کشمیری عوام کے ساتھ ہے، ہم روز اول سے مطالبہ کرتے آرہے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے، پاکستان کو اس سلسلے میں اپنی اخلاقی، سیاسی کوششوں کے ساتھ سفارتی محاذ کو بھی مزید متحرک اور مودی فاشسٹ حکومت کے بارے میں دنیا کو موثر انداز میں آگاہ کرنا ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .